لوک سبھا میں آج 17-2016 کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہاکہ تمام سرمایہ کاروں کا منافع تقسیم ٹیکس (ڈی ڈی ٹی) کے یکساں نفاذ سے ٹیکسوں کی غیر جانبداری اور اس کی ترقی پسندانہ نوعیت کی صورت مسخ ہو تی ہے۔
لہذا انہوں نے یہ تجویز رکھی کہ کمپنیوں
کے ذریعے ادا کئے جانے والے ڈی ڈی ٹی کے علاوہ مجموعی منافع کی رقم پر دس فیصد شرح سے ٹیکس دس لاکھ سے زیادہ سالانہ منافع حاصل کرنے والے افراد، ایچ یو ایف اور فرموں پر قابل ادا ہوگا۔
ایک کروڑ روپے سے زیادہ آمدنی والے افراد پر سرچارج 12 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کردیا گیا تھا۔